Sunday 30 July 2023

آیت صبر پڑھی سینہ کشادہ کیا ہے

 آیتِ صبر پڑھی سینہ کشادہ کیا ہے

منزلِ عشق پہ رہنے کا اعادہ کیا ہے

جس کے وعدے پہ ہم اک عمر گزارے ہوئے تھے

پھر اسی وعدہ فراموش نے وعدہ کیا ہے

پہلے تو خود کو اندھیرے کی اذیت سے نکال

روشنی چُھونے کا گر تُو نے ارادہ کیا ہے

عمر بھر مُردہ روابط میں یہاں سانسیں بھریں

دل کی وُسعت سے بھی یہ کام زیادہ کیا ہے

خود کو برباد جو کرنا تھا سو ہم نے طارق

بس محبت کو یہاں اپنا لبادہ کیا ہے


طارق جاوید

No comments:

Post a Comment