عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام
درودِ لا زوال، راہِ انتہا حسینؑ ہے
وفائے کِردگار، شاہِ کربلا حسینؑ ہے
شعورِ التزامِ درِ امتحانِ دِین ہے
درونِ صبرِ کُلِ دِینِ مصطفیٰؐ حسینؑ ہے
انہیں یہ فخر کھا گیا کہ جنگ جیت تو گئے
ہیں خوش نصیب ہار میں ہمیں ملا حسینؑ ہے
تمہارے واسطے یہ جنگِ اقتدار ہے، مگر
ہمارے واسطے تو دِیں کا آسرا حسینؑ ہے
خدائے کُل جہان کی نگاہِ راز دار کا
بیانِ ارجمندِ صفِ آشنا حسینؑ ہے
خدا کرے کہ تم پہ بھی یہ رمز آشکار ہو
یزید تھا حسینؑ ہے، یزید تھا حسینؑ ہے
گناہ گارِ کل جہاں وقار خان بے نوا
خدا کے در سے ایک ہی تو رابطہ حسینؑ ہے
وقار خان
No comments:
Post a Comment