فلمی گیت
تیری شادی پہ دوں تجھ کو تحفہ میں کیا
پیش کرتا ہوں دل ایک ٹُوٹا ہوا
خُوش رہے تُو صدا یہ دُعا ہے میری
بے وفا ہی سہی، دلرُبا ہے میری
خُوش رہے تُو صدا یہ دُعا ہے میری
جا میں تنہا رہوں تجھ کو محفل ملے
ڈوبنے دے مجھے تجھ کو ساحل ملے
آج مرضی یہی نا خدا ہے میری
خُوش رہے تُو صدا یہ دُعا ہے میری
عمر بھر یہ میرے دل کو تڑپائے گا
دردِ دل اب میرے ساتھ ہی جائے گا
موت ہی آخری بس دوا ہے میری
خُوش رہے تو صدا یہ دُعا ہے میری
آنند بخشی
آج کے دن 31 جولائی 1980 کو اس دن اس عظیم گائک محمد رفیع نے اس دنیا سے رخصت لی تھی، احباب سے دعا کی استدعا۔ رفیع جی کوٹلہ سلطان میں پیدا ہوئے اور لاہور میں پلے بڑھے، انہوں نے ممبئی میں اپنی آخری سانسیں لیں لیکن وہ آج بھی اپنے چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ و جاوید ہیں۔ یہ گیت راولپنڈی میں جنم لینے والے آنند بخشی کا لکھا ہوا ہے، پنجاب کے دھرتی کے ان دونوں سپوتوں کو دل کی گہرائیوں سے دعائیں۔
No comments:
Post a Comment