Wednesday, 26 July 2023

پڑ گئی شہ کی نظر جس پر وہ رحمت بن گئی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام


پڑ گئی شہ کی نظر جس پر وہ رحمت بن گئی​

خاکِ ارضِ کربلا قدموں سے جنت بن گئی​

اللہ اللہ کیا شرف کیا مرتبے اس کو ملے​

ہر دو عالم کی عبادت جس کی ضربت بن گئی​

کیا ثنا ہو آپ کی دستِ خدا نفسِ خدا​

ہر عمل اور ہر ادا قرآں کی آیت بن گئی

​کیوں تعجب جب علیؑ لاریب وجہ اللہ ہیں​

رُوئے انور پر نظر کرنا عبادت بن گئی​

سر برہنہ تشنہ لب ہیں خاک پر بیٹھے حرم​

ہائے یہ شامِ غریباں بھی قیامت بن گئی​

پیاس اصغرؑ کی بجھائی حُرملا کے تیر نے​

باپ کے ہاتھوں سے پھر ننھی سی تربت بن گئی​

جب ملا ریشِ مبارک پر علی اصغرؑ کا خوں​

اشقیا رونے لگے یہ شہؑ کی صورت بن گئی​

کیا بیاں ہو تیری مظلومی کی ہائے داستاں​

ذکر تیرا تجھ پہ رونا تک بھی بدعت بن گئی​

جنت و کوثر کہاں اور تو کہاں عاصی نصیر​

یہ مؤدت شاہِ دیںؑ سے اذنِ جنت بن گئی


شاہ نصیر دہلوی

No comments:

Post a Comment