Friday, 8 December 2023

جب کوئی اس شخص کے بارے میں شوشہ چھوڑ دے

 جب کوئی اس شخص کے بارے میں شوشہ چھوڑ دے

ایک لمحے کے لیے دل تک دھڑکنا چھوڑ دے

اے کسی کے ذکر اب میرے لبوں سے دور رہ

اے کسی کی یاد! اب تو میرا پیچھا چھوڑ دے

زندگی بھر کے لیے اک دل ہی میرا دوست ہے

دوست بھی ایسا جو ہر مُشکل میں تنہا چھوڑ دے

کیا پتہ کتنے شگافوں سے وہ پُشتے توڑ دے

میرے لہراتے ہوئے کھیتوں پہ دریا چھوڑ دے

بوجھ بن کر آدمی حد سے تجاوز مت کرے

آدمی کو چاہیے چُپ چاپ رستہ چھوڑ دے

ماپنے سے زخم کی گہرائی کم ہوتی نہیں

یار بہتر ہے کہ ان چیزوں کو بندہ چھوڑ دے


ہمایوں خان

No comments:

Post a Comment