عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
پیکرِ دل رُبا بن کے آیا
رُوحِ ارض و سما بن کے آیا
سب رسولِ خُدا بن کے آئے
وہ حبیبِ خداﷺ بن کے آیا
حضرت آمنہ کا دُلاراﷺ
وہ حلیمہ کی آنکھوں کا تاراﷺ
وہ شکستہ دلوں کا سہارا
بے کسوں کی دُعا بن کے آیا
تاجداروں نے دی ہے سلامی
بادشاہوں نے کی ہے غلامی
بے مثال اس کا اسمِ گرامی
مصطفٰیؐ مجتبٰیﷺ بن کے آیا
دستِ قُدرت نے ایسا سجایا
حُسنِ تخلیق کو رشک آیا
جس کا پایہ کسی نے نہ پایا
وہ خُدا کی رضا بن کے آیا
وہ نبی رحمت عالمیںﷺ ہے
جو بھی ہے اس کے زیر نگیں ہے
ایسا مُختار دیکھا نہیں ہے
جیسا خیر الوریٰﷺ بن کے آیا
مسندِ ناز عرشِ بریں ہے
بوریا جس کا فرشِ زمیں ہے
در کا دربان روح الامیںؑ ہے
سرورِﷺ انبیاء بن کے آیا
کیا ظہوری لکھے شان اسؐ کی
مدح کرتا ہے قرآن اسؐ کی
نعت پڑھتا ہے حسّانؓ اسؐ کی
جو میرا راہنماﷺ بن کے آیا
محمد علی ظہوری
No comments:
Post a Comment