عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
دل چاہتا ہے مجھ سے مدینے کی بات ہو
شہرِ نبیؐ میں ہر گھڑی جینے کی بات ہو
وردِ نبیﷺ کو اپنا سہارا بنائے رکھ
جب بحرِ بے کراں میں سفینے کی بات ہو
خوشبو طواف کرتی ہے ہر اس مقام کا
جب بھی جہاں نبیؐ کے پسینے کی بات ہو
آتا ہے ایک گنبدِ خضریٰ مجھے نظر
دنیا میں جب کہیں بھی خزینے کی بات ہو
سیرت نبیﷺ کی اوجِ ثریا دکھائی دے
اس زندگی کے جب بھی قرینے کی بات ہو
میں تشنہ کام بھی خوشی سے جھومتا ہوں جب
کوثر کے جام آپﷺ سے پینے کی بات ہو
آصف علی علوی
No comments:
Post a Comment