عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہم نے کب درہم و دینار کی خواہش کی ہے
جب بھی کی، آپؐ کے دیدار کی خواہش کی ہے
اول اول جہاں "اِقراء" کی صدا گُونجی تھی
دِیدہ و دل نے اُسی غار کی خواہش کی ہے
کیا ہی اچھا ہو، سُنا دے کوئی مُژدہ آ کر
آپﷺ نے مجھ دلِ بیمار کی خواہش کی ہے
دل نے رکھا ہے ادب پیشِ نظر حرف بہ حرف
نعت کہتے ہوئے معیار کی خواہش کی ہے
کیوں نہ ہو ناز مجھے اُمتی ہونے پہ کہ جب
انبیاؑء نے شہِ ابرارﷺ کی خواہش کی ہے
شبیر نازش
No comments:
Post a Comment