Friday, 29 December 2023

پھر چلا خامہ قصیدہ کی طرف بعد غزل

عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


پھر چلا خامہ قصیدہ کی طرف بعدِ غزل

کہ ہے چکر میں سخن گو کا دماغِ مختل

مے گُلرنگ ہے کیا شمعِ شبِ فکر کا پُھول

چلتے چلتے جو قلم ہاتھ سے جاتا ہے نکل

چھینٹے دینے سے نہ محفوظ رہی قُلزم و نیل

نہ بچا خاک اُڑانے سے کوئی دشت و جبل

کہیں طُوبٰی، کہیں کوثر، کہیں فردوسِ بریں

کہیں بہتی ہُوئی نہرِ لبن و نہرِ عسل

کہیں جبریلؑ حکومت پہ کہیں اسرافیل

کہیں رِضواں کا کہیں ساقئ کوثر کا عمل

باغِ تنزیہ میں سر سبز نہالِ تشبیہ

انبیاء جس کی ہیں شاخیں عرفا ہیں کوپل

گُلِ خُوش رنگ رسولِ مدنی عربیﷺ

زیب دامانِ ابد طُرّۂ دستارِ ازل

ہفت اقلیمِ ولایت میں شہِ عالی جاہؐ

چار اطرافِ ہدایت میں نبئ مُرسلؐ

منتخب نسخۂ وحدت کا یہ تھا روزِ ازل

کہ نہ احمدﷺ کا ہے ثانی نہ احد کا اوّل

دورِ خُورشید کی بھی حشر میں ہو جائے گی صبح

تا ابد دورِ محمدﷺ کا ہے روزِ اوّل


محسن کاکوروی

No comments:

Post a Comment