عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کرم یہ رحمتِ ربّ الانام کر دینا
عطائے جلوۂ دارالسّلام کر دینا
پیامِ اذنِ حضوری مجھے ملے جس دم
زباں پہ جاری محمدﷺ کا نام کر دینا
نہ لُوں میں دولتِ کونین آپؐ کے بدلے
تو روزِ حشر، شفاعت امام کر دینا
ترس رہی ہوں میں انوارِ صبح کو کب سے
درُودِ نورِ سحر میرے نام کر دینا
دیارِ یثرب و بطحا میں کر سکوں سجدے
نگاہِ لطف سے یہ انتظام کر دینا
طوافِ روضۂ اقدس ہو میری قسمت میں
تُو ایک صبح کی ایسی بھی شام کر دینا
نصیب تیرے ہیں مجھ سے بلند بادِ صبا
درُودﷺ پڑھ کے، مِرا بھی سلام کر دینا
تِرے لیے کوئی مشکل نہیں مِرے مولا
سرُورِ کیفِ حضوری دوام کر دینا
ہر ایک سانس میں میں مدحتِ رسولؐ کروں
عطا خاص یہ عالی مقام کر دینا
تِری ہی یاد میں شہناز کی یہ عمر کٹے
دعا قبول یہ خیرالانامﷺ کر دینا
شہناز مزمل
No comments:
Post a Comment