Tuesday 26 December 2023

رحمت کے دربار سجائے جاتے ہیں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


رحمت کے دربار سجائے جاتے ہیں

آج زمیں پر عرش بِچھائے جاتے ہیں

آج وہ وجہِ خلقت جگ میں آیا ہے

جس کے لیے ہم لوگ بنائے جاتے ہیں

اسمِ نبیﷺ کا وِرد پکانا پڑتا ہے

صحرا میں یوں پُھول کِھلائے جاتے ہیں

بھر بھر کے جنت میں سارے نبیوں کو

عشقِ نبیﷺ کے جام پِلائے جاتے ہیں

محوِ حیرت دُنیا سُن لے عرش پہ بھی

آقاﷺ کے میلاد منائے جاتے ہیں

اُن میں سے پہلا دھرتی پہ اُترا ہے

آدم کو جو نام سِکھائے جاتے ہیں

رات گئے تاروں کی جگمگ محفل میں

آقاﷺ کے فرمان سُنائے جاتے ہیں

دہلیزِ احمدﷺ کی طاہر مٹی سے

میثم اور سلمان بنائے جاتے ہیں

جسم کا سایہ کب ہے لیکن آقاﷺ کے

عرش تلک رحمت کے سائے جاتے ہیں

آقاﷺ کی خیرات سمجھتا ہوں حسنین

مجھ سے جو الفاظ لِکھائے جاتے ہیں


حسنین اکبر

No comments:

Post a Comment