عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نہ دولت کی تمنا ہے، نہ شہرت کی تمنا ہے
جو سچ پوچھو محمدﷺ کی زیارت کی تمنا ہے
خُدا کو اور پیغمبرﷺ کو جیسی اچھی لگتی ہے
مجھے ویسی ہی صُورت اور سیرت کی تمنا ہے
مِرا سب کچھ رسول اللہﷺ پر قُربان ہو جائے
خُدا شاہد ہے مجھ کو اس سعادت کی تمنا ہے
اسے جا کر یہ کہہ دو تم کہ طیبہ دیکھ آئے وہ
زمیں پر دیکھنے کی جس کو جنت کی تمنا ہے
محمدﷺ مصطفیٰؐ کی وہ کرے پھر اِتّباع امجد
کہ جس کو رب تعالیٰ کی محبت کی تمنا ہے
امجد اکبر
No comments:
Post a Comment