Friday 29 December 2023

نہ دولت کی تمنا ہے نہ شہرت کی تمنا ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نہ دولت کی تمنا ہے، نہ شہرت کی تمنا ہے​

جو سچ پوچھو محمدﷺ کی زیارت کی تمنا ہے​

خُدا کو اور پیغمبرﷺ کو جیسی اچھی لگتی ہے​

مجھے ویسی ہی صُورت اور سیرت کی تمنا ہے​

مِرا سب کچھ رسول اللہﷺ پر قُربان ہو جائے​

خُدا شاہد ہے مجھ کو اس سعادت کی تمنا ہے

​اسے جا کر یہ کہہ دو تم کہ طیبہ دیکھ آئے وہ​

زمیں پر دیکھنے کی جس کو جنت کی تمنا ہے​

محمدﷺ مصطفیٰؐ کی وہ کرے پھر اِتّباع امجد

کہ جس کو رب تعالیٰ کی محبت کی تمنا ہے​


امجد اکبر​

No comments:

Post a Comment