عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مرحبا مرحبا مجتبیٰﷺ محترم
سید الانبیاءﷺ والضحیٰ محترم
صاحبِ عز و شان، ارجمند محترم
رب کے محبوب صلِ علیﷺ محترم
بھیجتا ہے خدا خود درودﷺ و سلام
جن و انس و ملائک فدا محترم
آپؐ سا دو جہاں میں نہ کوئی ہوا
ابتداء محترم، انتہاء محترم
ہر طرف شادیانے خوشی کے بجے
آگئے آج صلِ علیٰﷺ محترم
میری سانسوں میں خُوشبو سی گُھلنے لگی
جب لیا نامِ خیر الوراﷺ محترم
چُوما تلوا جو پاپوشِ سرکارِ کا
پھر تو عرشِ بریں ہو گیا محترم
ان کی عظمت کے چرچے تھے افلاک پر
روبرو جب ہوا تھا خدا محترم
آپِ کی بات حق نے نہ ٹالی کبھی
جو کہا آپﷺ نے وہ ہُوا محترم
اب تو منجدھار و طوفان کا غم نہیں
آپﷺ ہیں اب مِرے ناخدا محترم
واسطہ پنجتنؑ کا جو رب کو دیا
ہو گئی پھر عطا پر عطا محترم
مجھ کو اپنے غلاموں میں رکھ لیجیے
میری قسمت بھی چمکے ذرا محترم
گُنبدِ سبز چُوما، معنبر ہوئی
جُھومتی جائے بادِ صبا محترم
در سے حیدرؑ کے کوئی نہ خالی گیا
ہے سخی یہ گھرانہ بڑا محترم
مجھ کو رُسوائئ دو جہاں سے بچا
تُو ہی عیبوں کو میرے چُھپا محترم
ایک محفل میں آقاؐ نے سب سے کہا
جس نے دیکھا علیؑ کو ہُوا محترم
جو ہیں آقاؐ کے پہلو میں سوئے ہوئے
ہیں وہ دم سازِ خیرالوراﷺ محترم
در پہ جھولی پسارے ہوں شاہِ اُممﷺ
ہوں بھکارن کو ٹکڑے عطا محترم
کامرانی نے میرے قدم چُھو لیے
چُوما جب آپ کا نقشِ پا محترم
خوش نصیبی مِری آپؐ آقا میرے
رحمتِ دوجہاں، دلربا محترم
سرفرازی میری آپؐ کے نام سے
آپؐ کی بات لکھوں سدا محترم
مدحتِ مصطفیٰؐ جو کروں عمر بھر
کر سکوں نہ کبھی حق ادا محترم
جینا قریشی
No comments:
Post a Comment