عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
دیکھتا ہوں قافلے طیبہ سے جب آتے ہُوئے
آنکھ بھر آتی ہے اکثر دل کو سمجھاتے ہوئے
کچھ تو ایسا ہے کہ ذوقِ دِید بُجھتا ہی نہیں
مِلتے ہیں زائر وہیں کی بات دُہراتے ہوئے
سیرتِ سرکارﷺ پڑھ کر ہم سے ننگِ زندگی
آئینے کے پاس سے جاتے ہیں کتراتے ہوئے
قُل ہُوَ اللّٰہُ اَحَد کو آپﷺ نے سمجھا دیا
ایک سے قول و عمل کی راہ دِکھلاتے ہوئے
سب اُجالے آپؐ کے قدموں سے لِپٹے ہیں حضورؐ
ہم اندھیرے میں ہیں اب تک خُود کو بہکاتے ہوئے
رباب رشیدی
No comments:
Post a Comment