جب سے دل میں تِرے ہم اتارے گئے ہم تو مارے گئے
ہم تجھے جیت کر تجھ کو ہارے گئے ہم تو مارے گئے
جب فلک سے زمیں پر اُتارے گئے، ہم تو مارے گئے
خُلد کے رفتہ رفتہ نظارے گئے، ہم تو مارے گئے
توڑ لائیں گے تارے تمہارے لیے عہد و پیمان تھا
پر مقدر کے اپنے ستارے گئے، ہم تو مارے گئے
تیرے رنگ رُوپ نے ہم کو دھوکہ دیا ہم سُلگتے رہے
جو نظر کے تھے سارے نظارے گئے ہم تو مارے گئے
سید شائق شہاب
No comments:
Post a Comment