Tuesday 26 December 2023

چوٹ نہیں ہے گھاؤ ہے

 چوٹ نہیں ہے گھاؤ ہے

حملہ کب ہے؟ داؤ ہے

دریا اپنے زور پہ ہے

ٹُوٹی پُھوٹی ناؤ ہے

شہرِ انا سے پُوچھو تو

کس کا کتنا بھاؤ ہے؟

عالم بد اعمال ہُوا

جاہل پر پتھراؤ ہے

خون نہیں ہے، پانی ہے

سڑکوں پر چھڑکاؤ ہے

تلچھٹ تک پی جاؤں گا

درد جہاں کا لاؤ، ہے


شعیب رضا فاطمی

No comments:

Post a Comment