عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نکالیں گے سب پیچ و خم کملی والے
سوال وجود و عدم، کملی والے
تشکر، عنایت، کرم کملی والے
مجھ ایسے کا رکھا بھرم کملی والے
تِرےؐ نام پر گزرے میری عمریا
تِرےؐ عشق میں نکلے دم کملی والے
مددگار ہیں آپﷺ دونوں جہاں میں
نہیں ہے ہمیں کوئی غم کملی والے
زمین، آسماں، عرش اعلیٰ کی زینت
تمہارےؐ ہی نقش قدم کملی والے
تِرا کھا رہے ہیں، تِرا گا رہے ہیں
عرب کملی والے، عجم کملی والے
دعائے خلیلؑ و نوید مسیحا
سدا بھرتے ہیں تیرا دم کملی والے
زمین، آسماں، کہکشاں، چاند، سورج
تمہارے ہیں لوح و قلم کملی والے
ہے کوتاہئ فن پہ افسوس مظہر
نہ کر پایا مِدحت رقم کملی والے
مظہر حسین
No comments:
Post a Comment