Saturday 30 December 2023

گھر گھر آپس میں دشمنی بھی ہے

 گھر گھر آپس میں دُشمنی بھی ہے

بس کھچا کھچ بھری ہوئی بھی ہے

ایک لمحے کے واسطے ہی سہی

کالے بادل میں روشنی بھی ہے

نیند کو لوگ موت کہتے ہیں

خواب کا نام زندگی بھی ہے

راستہ کاٹنا ہُنر تیرا

ورنہ آواز ٹُوٹتی بھی ہے

خُوبیوں سے ہے پاک میری ذات

میرے عیبوں میں شاعری بھی ہے


احسن یوسفزئی

No comments:

Post a Comment