فکرِ معاش، شاعری، اس پر تمہاری یاد
اک تو سزا سی زندگی، اس پر تمہاری یاد
سچ پوچھیۓ تو رات قیامت سے کم نہیں
صحت خراب، بے گھری، اس پر تمہاری یاد
ہم تو تمہارے شہر میں برباد ہو گئے
تن پر لباسِ ماتمی،۔ اس پر تمہاری یاد
دو کام ایک ساتھ کریں کس طرح کہو؟
دن بھر کسی کی نوکری، اس پر تمہاری یاد
میری تمام عمر کا حاصل یہی تو ہے
یونہی تمہاری بے رُخی، اس پر تمہاری یاد
قیصر وجدی
No comments:
Post a Comment