ایک دوست کے نام
پت جھڑ کا موسم
سردی کی دستک اور ہم
ہر ایک سے الگ سوچتے
انجانہ خیال لیے ہوئے
کسی پتے کے گرنے کی آہٹ سن کر
دل کا اچانک دھڑک اٹھنا
ہمارا بوکھلائے سے اطراف تکنا
نئے رشتے کے احساس تھے سارے
تم بھی زرا سوچو
کون ہے پت جھڑ میں جو؟
دل کے دامن پہ گرا زرد پتے کیطرح
اسی سے ہے چمن میں گلوں کا گماں
محبتوں کے ہیں آغاز حواس کا امتحاں
تم بھی زرا سوچو
عاصم غزن
No comments:
Post a Comment