Thursday, 7 December 2023

بس ایک دل کہ جسے حرص ان کی نعت کی تھی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


بس ایک دل کہ جسے حِرص انؐ کی نعت کی تھی

وگرنہ، عمر غزل کے تصورات کی تھی

میں چُپ ہوا کہ مجھے مصلحت سمجھ آئے

وگرنہ، بات وہاں دل کی واردات کی تھی

کچھ اس لیے بھی زخم ہو گئے رفُو دل کے

جہانِ بد نظراں میں خبر ثبات کی تھی

صدائے دل تھی کہ ماحول کا تبرّک ہے

اسیر کرنے کی طاقت تو اس کی ذات کی تھی

ذرا بھی رحم نہ آیا مِری فقیری پر

حضورؐ بات فقط چشمِ اِلتفات کی تھی


ادریس روباص

No comments:

Post a Comment