Monday, 17 July 2023

راس آیا نہیں یہ سال مجھے

 راس آیا نہیں یہ سال مجھے 

اس کا ہوتا رہا ملال مجھے 

میں ابھی تک اسی یقین میں ہوں 

عشق کر دے گا لازوال مجھے 

ہو جو ممکن تو میری آنکھیں پڑھو

کوئی آتا نہیں سوال مجھے

تُو مِرے سامنے ہے، میرا نہیں

اس اذیت سے اب نکال مجھے

رکھ دیا خود کو تیرے قدموں میں

لے مِرے داست اب سنبھال مجھے

جب سے ٹوٹے ہیں میرے خواب ذکی

سانس لینا ہوا محال مجھے


ارشد عباس ذکی

No comments:

Post a Comment