Monday, 17 July 2023

محبت ہی محبت کر رہا ہوں

 فقط اتنی عبادت کر رہا ہوں

محبت ہی محبت کر رہا ہوں

میں خود ہی قافلہ ہوں زندگی کا

میں خود اپنی قیادت کر رہا ہوں

وفا کا شہر ہے آباد مجھ میں

اور اس پر میں حکومت کر رہا ہوں

میرا دل ہو گیا میرا مخالف

سو اب میں بھی بغاوت کر رہا ہوں

میں دل کے زخم لوگوں کو دکھا کر

محبت کی وضاحت کر رہا ہوں

میری خاطر دعائے خیر کرنا

میں اپنے دل سے ہجرت کر رہا ہوں

محبت کو محبت ہی کی خاطر

محبت سے عبارت کر رہا ہوں


ضیاء شاہد

No comments:

Post a Comment