Tuesday 10 September 2024

جانے کیا تعزیر لگی ہے

 جانے کیا تعزیر لگی ہے

ہونٹوں پر زنجیر لگی ہے

مہکی ہے دیوار کہ اس پر

ساجن کی تصویر لگی ہے

ہر پل ہنسنے والی لڑکی

آج مجھے دلگیر لگی ہے

آنکھ میں اس کے پرتو ہیں

دل میں جو تصویر لگی ہے

پڑھنے والو! تم یہ بتاؤ

کیسی یہ تحریر لگی ہے


نعمان فاروق

No comments:

Post a Comment