عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مجھ گنہگار پہ، سب تیری عطا ہے مالک
میری اوقات سے بڑھ کر ہی دیا ہے مالک
ہے کرم تیرا، مِرے درد کا درماں جو بنا
تیری رحمت سے ہر اک زخم سِلا ہے مالک
تیرے ہی ذکر سے مٹتا ہے ہر اک رنج مِرا
تیرا ہی نام مجھے ردِ بلا ہے مالک
تیرگی میں، یہی رستہ مجھے دِکھلاتا ہے
دل میں ایماں کا جو اک دِیپ جلا ہے مالک
شرمساری سے بچا لینا مجھے محشر میں
مجھ گنہ گار کی، پل پل یہ دُعا ہے مالک
تیری مرضی ہے تُو جس حال میں چاہے رکھے
مجھ کو درکار فقط تیری رضا ہے مالک
نسرین سید
No comments:
Post a Comment