Sunday 22 September 2024

یہ تو مانا کہ گنہگار ہوں میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


یہ تو مانا کہ گنہ گار ہوں میں

صورتِ خامہ سیہ کار ہوں میں

ہوں سراپا میں پریشاں احوال

اور اچھے نہیں میرے اعمال

لیکن اس کا مجھ سے کھٹکا کیا ہے

پُرسشِ حشر کی پروا کیا ہے

شافعِ روزِ جزاؐ کا ہوں غلام

ہوں میں خاکِ رہِ اصحابِ کرام

اور ہیں جن کو ہے طاعت پر ناز

مجھ کو ہے آپؐ کی رحمت سے نیاز

ہے یہ امید کہ روزِ محشر

ہو گی مجھ پہ بھی عنایت کی نظر


شوق نیموی

No comments:

Post a Comment