Friday 27 September 2024

سمجھ لو موت کو معراج زندگی کر دی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


سمجھ لو موت کو، معراج زندگی کر دی

نظر نبیﷺ نے اگر وقت جانکنی کر دی

مِرے خیال کی ٹہنی پہ جب خزاں آئی

نبیﷺ کی یاد نے آ کر ہری بھری کر دی

بنائی خلد کی تصویر دست قدرت نے

اٹھا کے پھر اسے سرکارﷺ کی گلی کر دی

یہی نہیں کہ فقط دل دیا غلاموں نے

نبیﷺ کے نام پہ قربان جان بھی کر دی

لحد میں جلوۂ زیبا دکھا کے عاشق کو

مِرے حضورﷺ نے تکمیلِ عاشقی کر دی

تُلی ہوئی تھی جلانے پہ دُھوپ محشر میں

نبیﷺ کی چادر رحمت نے شبنمی کر دی

گناہگار تھی اُمّت مگر نبیﷺ کے لیے

عذاب نار سے اللّه نے بری کر دی

اندھیرا ظلم کا حد سے گزرنے والا تھا

"شہِ اُممﷺ نے زمانے میں روشنی کر دی"

وہی حلیمہ کی وہ جھونپڑی جو پھوس کی تھی

قدم حضورﷺ نے رکھتے ہی نور کی کر دی

مِرے نبیﷺ کی، یہاں بات جو نہیں سنتے

وہاں نبیﷺ نے اگر ان کی اٙن سُنی کر دی

ادھر حضورﷺ نے سوچا کہ قبلہ کعبہ ہو

خدائے پاک نے نازل ادھر وحی کر دی

لگا کے نعرۂ تکبیر صحن کعبہ میں

عُمر نے کفر کی دنیا میں سنسنی کر دی

یہ میری پیاس کی معراج ہے، مئے کوثر

اگر نبیﷺ نے سر حشر مجھ کو پی کر دی

فرشتے لے گئے جنّت اٹھا کے پلکوں پر

علیؑ کے لال نے جس کی بھی پیروی کر دی

منافقین کے چہرے اتر گئے جاوید

بیان ہم نے اگر شان ازہری کر دی


جاوید صدیقی گونڈوی

No comments:

Post a Comment