عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ان کے دروازے پہ پا جائے جو پلنے کا شرف
خار طیبہ سے وہ پائے دل سجانے کا شرف
بو جہل کے ہاتھ میں پیشِ حبیبِ کبریاﷺ
کنکری کو مل گیا کلمہ سنانے کا شرف
الفت سرکار میں یہ جھوم کر بولے بلال
ظلم سہ سہ کر ملا ہے مسکرانے کا شرف
نعت سرکار دو عالم کے تصدق سے ہمیں
مل گیا ہے فکر کو دلہن بنانے کا شرف
موت خود اس کو مبارکباد دینے آئے گی
جس کو مل جائے در جانا پہ مرنے کا شرف
روز محشر جام کوثر اے مِرے پروردگار
ان کے دست پاک سے مل جائے پینے کا شرف
کوثر رضا برکاتی
No comments:
Post a Comment