Saturday 28 September 2024

ان کے دروازے پہ پا جائے جو پلنے کا شرف

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ان کے دروازے پہ پا جائے جو پلنے کا شرف

خار طیبہ سے وہ پائے دل سجانے کا شرف

بو جہل کے ہاتھ میں پیشِ حبیبِ کبریاﷺ

کنکری کو مل گیا کلمہ سنانے کا شرف

الفت سرکار میں یہ جھوم کر بولے بلال

ظلم سہ سہ کر ملا ہے مسکرانے کا شرف

نعت سرکار دو عالم کے تصدق سے ہمیں

مل گیا ہے فکر کو دلہن بنانے کا شرف

موت خود اس کو مبارکباد دینے آئے گی

جس کو مل جائے در جانا پہ مرنے کا شرف

روز محشر جام کوثر اے مِرے پروردگار

ان کے دست پاک سے مل جائے پینے کا شرف


کوثر رضا برکاتی


No comments:

Post a Comment