Saturday 21 September 2024

صورت نعت نوا یاب ہے آوازۂ دل

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


صورتِ نعت نوا یاب ہے آوازۂ دل

للّہِ الحمد، کہ بکھرا نہیں شیرازۂ دل

موسمِ مدحِ پیمبرﷺ کی نمو کاری سے

صحنِ احساس میں کِھِلتا ہے گُلِ تازۂ دل

یادِ سرکارؐ چلی آتی ہے ہر سانس کے ساتھ

میں مُقفّل نہیں کرتا کبھی دروازۂ دل

مُضطرب ہُوں کہ مدینے سے پلٹنا ہو گا

اے خوشا بخت! غلط نکلے یہ اندازۂ دل

نقش کر لے گا تصوّر میں جو اُن کی سیرت

پھر پڑے گا نہ بھگتنا اُسے خمیازۂ دل

آج کی شب ہے کسی خوابِ ضیا بار کی شب

مجھ کو مقصود! صدا دیتا ہے آوازۂ دل


مقصود علی شاہ

No comments:

Post a Comment