Monday, 23 September 2024

سرد ہوا ویرانی رات

 سرد ہوا، ویرانی، رات

ہے جانی پہچانی رات

انکھوں سے بہتے آنسو

کر بیٹھے بارانی رات

دن ہے آنکھ کا پاگل پن

دل کی ہے نادانی رات

کب گزرے گی وہ باہر

قبر میں ہے جو آنی رات

کاشف کس سے درد کہیں

ہونے لگی انجانی رات


 کاشف عرفان

No comments:

Post a Comment