Thursday 26 September 2024

عظمتیں تمام ختم صرف اس کے نام پر

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


عظمتیں تمام ختم صرف اس کے نام پر

رفعتیں تمام ختم صرف اس کے نام پر

ٹھوکریں سے جس کی وا ہوئے ہیں کوہِ سیم و زر

نعمتیں تمام ختم صرف اس کے نام پر

افتراقِ بیش و کم کو جس نے ختم کر دیا

وسعتیں تمام ختم صرف اس کے نام پر

ہوا جو سنگبار سب کی آخرت کے واسطے

زحمتیں تمام ختم صرف اس کے نام پر

اٹھائیں جس نے دشمنوں کے واسطے صعوبتیں

کلفتیں تمام ختم صرف اس کے نام پر

ہر اک صدی کی دھڑکنوں کا جو نقیب بن گئیں

ساعتیں تمام ختم صرف اس کے نام پر

جس کی جنبشِ نگاہ کے اسیر مہر و ماہ

رفعتیں تمام ختم صرف اس کے نام پر

میں خذف بساط اور اس کا اسمِ با وقار

مدحتیں تمام ختم صرف اس کے نام پر


محسن جلگانوی

No comments:

Post a Comment