زمیں میں بیج جو بوئے گئے ہیں نفرت کے
تو پھول کیسے کھلیں گے بھلا محبت کے
اندھیرے چھائے ہوئے ہیں جہاں جہالت کے
وہاں چراغ تھے روشن کبھی ذہانت کے
یہ اپنے ملک کی تہذیب ہے نہ بھولو اسے
کہ بن کے رشتے نہیں ٹوٹتے محبت کے
بھڑک اٹھیں گے اگر چل پڑی ہوا پھر سے
سلگ رہے ہیں جو جذبے یہاں بغاوت کے
حدیث دل ہے یہ اس کو بھی آپ پڑھ لیجے
پڑھے ہیں آپ نے قصے بہت محبت کے
وقار صدیقی
No comments:
Post a Comment