Sunday 22 September 2024

زمیں میں بیج جو بوئے گئے ہیں نفرت کے

 زمیں میں بیج جو بوئے گئے ہیں نفرت کے

تو پھول کیسے کھلیں گے بھلا محبت کے

اندھیرے چھائے ہوئے ہیں جہاں جہالت کے

وہاں چراغ تھے روشن کبھی ذہانت کے

یہ اپنے ملک کی تہذیب ہے نہ بھولو اسے

کہ بن کے رشتے نہیں ٹوٹتے محبت کے

بھڑک اٹھیں گے اگر چل پڑی ہوا پھر سے

سلگ رہے ہیں جو جذبے یہاں بغاوت کے

حدیث دل ہے یہ اس کو بھی آپ پڑھ لیجے

پڑھے ہیں آپ نے قصے بہت محبت کے


وقار صدیقی

No comments:

Post a Comment