Tuesday 24 September 2024

مولا ذرا سوچو کہ کون ہے وہ

عارفانہ کلام حمد نعت منقبت

مولا


ذرا سوچو کہ کون ہے وہ

جو کُن کہے تو جہان سارے

وجود پائیں، نظام پائیں

وہ ایک خلیے میں زندگی کے

ہزار پہلو سمیٹتا ہے

جو ایک جوہر سے قوتوں کے

ہزار چشموں کو کھولتا ہے

ہواؤں میں زندگی کا عنصر

جو ایک حد میں ملا رہا ہے

ہزار پھولوں کے حسن سے جو

زمیں کا چہرہ سجا رہا ہے

ذرا یہ سوچو کہ کون ہے وہ


 کاشف عرفان

No comments:

Post a Comment