عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مولا
ذرا سوچو کہ کون ہے وہ
جو کُن کہے تو جہان سارے
وجود پائیں، نظام پائیں
وہ ایک خلیے میں زندگی کے
ہزار پہلو سمیٹتا ہے
جو ایک جوہر سے قوتوں کے
ہزار چشموں کو کھولتا ہے
ہواؤں میں زندگی کا عنصر
جو ایک حد میں ملا رہا ہے
ہزار پھولوں کے حسن سے جو
زمیں کا چہرہ سجا رہا ہے
ذرا یہ سوچو کہ کون ہے وہ
کاشف عرفان
No comments:
Post a Comment