کیسے کہتے ہو مجھے چھوڑ کے گھر جاؤ گے
میں نے گر چھوڑا تمہیں تم ابھی مر جاؤ گے
ہے حقیقت بڑی کڑوی مگر سہنا ہو گی
زندگی تلخ ہے دیکھو گے تو ڈر جاؤ گے
میں بھلا کیسے اسے اپنا مقدر کہہ دوں
بازی جیتی ہوئی اس بات پہ ہر جاؤ گے
ہر طرف درد بھرے چہرے نظر آتے ہیں
ان سے تم بچ کے بتاؤ تو کدھر جاؤ گے
میں تو مظلوم تھا مجھ پہ تو سدا ظلم ہوئے
ظالم دنیا ہی سے پالا ہے جدھر جاؤ گے
تم سمندر کی رفاقت پہ بھروسہ نہ کرو
تشنگی لب پہ سجائے ہوئے مر جاؤ گے
یہ وفادار کسی کی بھی نہیں ہے یارو
تم سمیٹو گے جو دُنیا تو بکھر جاؤ گے
تو جو چلتا ہے بڑی شان سے اُترا کے نہ چل
وہ بھی وقت آئے گا کاندھوں پہ ادھر جاؤ گے
خاور! اک بات محبت نے سکھائی ہے مجھے
دکھ جو بانٹو گے کسی کے تو سنور جاؤ گے
خاور چشتی
No comments:
Post a Comment