سونا چاندی ہی نہ لائے ہو، نہ گوہر لائے
جا کے تم چاند سے لائے بھی تو پتھر لائے
کون سا کام ہے دُشوار تصور کے لیے؟
یہ اگر چاہے تو چلو میں سمندر لائے
وقت کیا شے ہے خدایا تِری رحمت کیا شے
لوگ کہتے ہیں کہ ہر چیز مقدّر لائے
اور کچھ بھی تو نہیں پاس دُعاؤں کے سوا
ہم تِرے واسطے جو بھی تھا میسّر لائے
فائدے ہم ہی اُٹھا پائے نہ، رب تو ورنہ
اپنے بندوں کے لیے سینکڑوں اوسر لائے
پیار کچھ اور ہی ہے چیز اطاعت کچھ اور
جو محبت سے ملے وہ نہ تکبّر لائے
گو تمہاری بھی غزل عمدہ ہے پرواز مگر
آج کچھ شعراء غزل تم سے بھی بہتر لائے
درشن دیال پرواز
٭اوسر(ہندی): موقع، وقت، باری، خاص لمحہ
No comments:
Post a Comment