Friday 27 September 2024

محشر کی یہ محفل جو مولیٰ نے سجائی ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


محشر کی یہ محفل جو مولیٰ نے سجائی ہے

عظمت شہ خوباںﷺ کی خالق نے بڑھائی ہے

آواز دِوانوں نے مل کر یہ لگائی ہے

"سنتے ہیں کہ محشر میں صرف ان کی رسائی ہے"

"گر ان کی رسائی ہے لو جب تو بن آئی ہے"


کر شہر نبیﷺ کی تو اب مدح و سرا زاہد

شش پنج میں کیوں ہے تو ہروقت پڑا زاہد

پیغام رضا کا ہے سب کو یہ بتا زاہد

"طیبہ نہ سہی افضل، مکہ ہی بڑا زاہد"

"ہم عشق کے بندے ہیں کیوں بات بڑھائی ہے"


سن لو یہ صدا میری اے اہل چمن ڈھک دو

کالا ہے گناہوں سے دیکھو نہ دہن ڈھک دو

جاتا ہوں میں دنیا سے اب خاکی بدن ڈھک دو

"مجرم کو نہ شرماؤ احباب کفن ڈھک دو"

"منہ دیکھ کے کیا ہو گا پردے میں بھلائی ہے"


اپنوں نے قیامت میں پھٹکار دیا ہم کو

طعنہ یہاں مشرک نے کئی بار دیا ہم کو

نبیوں نے پتا تیرا سرکارﷺ دیا ہم کو

"سب نے صف محشر میں للکار دیا ہم کو"

"اے بیکسوں کے آقاﷺ اب تیری دہائی ہے"


سرکارﷺ مدینہ کو رتبہ وہ ملا واللہ

شیدا تو کرے ہر دم بس مدح و ثناء واللہ

طاہر یہ دوانے کو ہے بات پتا واللہ

"مطلع میں یہ شک کیا تھا واللہ رضا واللہ"

"صرف ان کی رسائی ہے صرف ان کی رسائی ہے"


طاہر حسین

No comments:

Post a Comment