عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
لکھ دی ہے جب خدا نے حبیب خدا کی نعت
اوقات کیا بشر کی لکھے مصطفیٰﷺ کی نعت
فکرِ رسا کی نعت، نہ ذہن، رسا کی نعت
ہے حرزِ جاں، محمد صلِ علیٰﷺ کی نعت
سوکھے شجر پہ موسمِ سر سبز آ گیا
پڑھتی رہیں ہوائیں رسولِ خداﷺ کی نعت
تقسیم ہو رہا تھا خزینہ نجات کا
میرے نصیب آ گئی خیر الوریٰ کی نعت
دیوار و در، دریچے، مِرے کاغذ و قلم
روشن ہوئے سجل جو ہوئی مصطفیٰ کی نعت
عنبر، گلاب، خوشبو، گُلِ ماہتاب، عطر
میرے نبیؐ کی نعت، مِرے مصطفیٰ کی نعت
آندھی، ہوائیں کیا مِرا منظر اُجاڑتیں
میرے چراغ جاں تھی، نورالہدیٰ کی نعت
سب معصیت کی بدلیاں چھٹتی چلی گئیں
لکھتا رہا میں شافعِ روزِ جزا کی نعت
اصنافِ شاعری میں کئی چاند لگ گئے
جب مل گئی، قلم کو مِرے مصطفیٰ کی نعت
خدمت میں پہنچیں ان کی، شگوفے درود کے
یہ کائنات پڑھتی ہے جنؐ کی ثناء کی نعت
آتی ہے آسمان سے خوشبو کی چادریں
ہے چار دانگ، والئ غارِ حرا کی نعت
محسن جلگانوی
No comments:
Post a Comment