عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
اک مُٹھی ستو ہوں، روٹی خشک ادھوری ہو
مولا! مجھ سے آپ کی سنت کیسے پوری ہو
نعت توہے محتاط رویوں اورجذبوں کا کام
اتنی بات ہے کہنا جتنی بات ضروری ہو
ہجر کے نم کاغذ پر عشق کے سبز قلم کے ساتھ
ہم نے عرض گزاری دیکھیں کب منظوری ہو
جو مہکا دے اندر باہر جسم کے سب ایوان
میرے دل میں عشق نبیؐ کی وہ کستوری ہو
آپؐ کی آلؑ کا صدقہ مانگے لفظو ں کا مزدور
نعت کی صورت اب کی بار کھری مزدوری ہو
لفظ تِرے خالی تھے ورنہ کیسے ممکن ہو
واسطہ ان کا آئے دعا میں اور نہ پوری ہو
کاشف عرفان
No comments:
Post a Comment