Sunday, 22 September 2024

ڈوبا ڈوبا مرا بھلا کیجے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ڈوبا، ڈوبا مرا بھلا کیجے

نا خدائی، اے  کیجے

خالی جھولی میں کھولے بیٹھا ہوں

صدقہ حسنینؑ کا عطا کیجے

روز درشن کی اس کو بھیک ملے

اتنا مسرور تو یہ گدا کیجے

وقت مُشکل ہے نسلِ آدم پر

دُور اُمت سے ہر وبا کیجے

تیرگی ہے، حضورؐ عالم میں

اپنی مُسکان سے ضیا کیجے

یا رسول خداﷺ، خدا کے لیے

اب ہمارے لیے، دُعا کیجے

ہم کہیں مر نہ جائیں فُرقت میں

دل کی کھیتی کو اب ہرا کیجے

یادِ آقاﷺ ہے زادِ راہ اپنی

وِرد صلِ علیٰ سدا کیجے

جیسے منصور راکھ بن کے اُڑا

اپنی اُلفت میں یوں فنا کیجے

رب تو رُوٹھا ہے آپ مت رُوٹھیں

رُو سیاہوں پہ اب دَیا کیجے

خواب کے سبز سبز باغوں میں

اپنے سرمد سے مت چُھپا کیجے


شاہنواز سرمد

No comments:

Post a Comment