Saturday, 28 September 2024

آؤ دنیا میں ہی جنت کا نظارا دیکھو

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


آؤ دنیا میں ہی جنت کا نظارا دیکھو

فرش پر عرش کے قدسی کا اترنا دیکھو

ذرے ذرے میں بسا نور خدا کا دیکھو

حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو

کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو

بادۂ وصل پیا، کم ہوا دردِ فرقت

مٹ گئی دل میں تھی جو برسوں پرانی حسرت

رنج و غم دور ہوا، خوب ملی ہے راحت

رکنِ شامی سے مٹی وحشتِ شامِ غربت

اب مدینے کو چلو صبحِ دل آرا دیکھو

تم نے از فضل خدا خوب بچھائیں پیاسیں

خوب موقع ہے ملا خوب بچھائیں پیاسیں

دل کو مسرور کیا خوب بچھائیں پیاسیں

آبِ زم زم تو پیا خوب بجھائیں پیاسیں

آؤ جودِ شہِ کوثرﷺ کا بھی دریا دیکھو

سر پہ، آنکھوں پہ پڑے خوب کرم کے چھینٹے

اپنے ہاتھوں میں لیے خوب کرم کے چھینٹے

خالی دامن میں بھرے خوب کرم کے چھینٹے

زیرِ میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے

ابر رحمت کا یہاں زور برسنا دیکھو

نغمۂ حمد و ثنا پڑھتے تھے جس شمع کے گرد

اپنی آنکھوں میں ضیا لیتے تھے جس شمع کے گرد

دلِ مضطر کو سکوں دیتے تھے جس شمع کے گرد

مثلِ پروانہ پھرا کرتے تھے جس شمع کے گرد

اپنی اُس شمع کو پروانہ یہاں کا دیکھو

سامنے جیسے ہی آیا ہے غلاف کعبہ

اپنے ہاتھوں میں اٹھایا ہے غلافِ کعبہ

اور پھر ہونٹوں سے چوما ہے غلافِ کعبہ

خوب آنکھوں سے لگایا ہے غلافِ کعبہ

قصرِ محبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو

نور کی رکنِ یمانی میں شعائیں دیکھیں

پھر منی پہونچے تو رحمت کی گھٹائیں دیکھیں

اور عرفات میں پاکیزہ ہوائیں دیکھیں

اولیں خانۂ حق کی تو ضیائیں دیکھیں

آخریں بیتِ نبیﷺ کا بھی تجلّا دیکھو

نور و نکہت کا تھا کعبے میں بہت خوب چڑھاؤ

اس پہ تھا رحمت باری کا ہر اک لمحہ بہاؤ

خلد کے پھولوں کا پر کیف رہا اس پہ رچاؤ

زینتِ کعبہ میں تھا لاکھ عروسوں کا بناؤ

جلوہ فرما یہاں کونین کا دولہاﷺ دیکھو

پہونچے تفسیر رضا مکے میں جب میرے رضا

حج کی تکمیل کی پھر طیبہ کا جب قصد کیا

عشق نے ان کے لی انگڑائی تو دل بول اٹھا

غور سے سن تو رضا! کعبے سے آتی ہے صدا

میری آنکھوں سے مِرے پیارے کا روضہ دیکھو


تفسیر رضا امجدی

No comments:

Post a Comment