Saturday 21 September 2024

راتوں کو اٹھ کر جاگنا دل کی خوشی کی بات ہے

 راتوں کو اٹھ کر جاگنا دل کی خوشی کی بات ہے

گھر سے نکل کر بھاگنا دل کی خوشی کی بات ہے

یہ تو نہیں کہ ڈھونڈنے سے کوئی منزل نہ ملے

تیری گلی میں بھٹکنا دل کی خوشی کی بات ہے

جس نے سوائے درد کے کچھ اور بخشا ہی نہیں

اس کے لیے ہی سوچنا دل کی خوشی کی بات ہے

کتنا ہے دنیا دار وہ یہ ہے زمانے کو خبر

پھر بھی اسی کو پرکھنا دل کی خوشی کی بات ہے

دل کی خوشی کے اور بھی ممکن تھے کتنے ہی چلن

دل میں غموں کا پالنا دل کی خوشی کی بات ہے

اپنا پرایا کون ہے پہچانتا بھی ہوں مگر

اپنا اسی کو سمجھنا دل کی خوشی کی بات ہے

آسی تمہارے نام سے جس کو خوشی ہوتی نہیں

دامن اسی کا تھامنا دل کی خوشی کی بات ہے


سعید آسی

No comments:

Post a Comment