عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
"گناہوں کے دریا میں کشتی پھنسی ہے"
الٰہی نکال اب، کہ جاں تک چلی ہے
خدایا تو لوٹا دے رونق حرم کی
کرم کر دے مولا، عجب بے بسی ہے
کرم کر دے پیارے محمدﷺ کا صدقہ
گناہ گار اُمت پہ مشکل گھڑی ہے
مِری سب خطائیں مٹا دے تو مولا
نگاہیں جھکائے کوئی ملتجی ہے
تِرے ہوتے کس کو میں دکھڑے سناؤں؟
تِرے در سے ہر آس میری لگی ہے
خدایا ہے دکھ میں سسکتی یہ خلقت
کرونا کے ڈر سے یہ سہمی ہوئی ہے
ہے عاجز گنہ گار شرمندہ سرمد
خطائیں مٹا دے، تجھے کیا کمی ہے
شاہنواز سرمد
No comments:
Post a Comment