Tuesday, 2 November 2021

خواہشوں کا امتحاں ہونے تو دو

 خواہشوں کا امتحاں ہونے تو دو

فاصلے کچھ درمیاں ہونے تو دو

مے کشی بھی با وضو ہو گی یہاں

شیخ کو پیرِ مغاں ہونے تو دو

منزلِ مقصود سے آئی صدا

دل کو میرِ کارواں ہونے تو دو

خامشی آواز بن جائے گی یوں

بے زبانی کو زباں ہونے تو دو

کیا نہیں ممکن ہے کچھ صیاد سے

اس کو اپنا باغباں ہونے تو دو


فروغ زیدی

No comments:

Post a Comment