Sunday 28 November 2021

دل میں ہر دم یہ تشنگی کیوں ہے

 دل میں ہر دم یہ تشنگی کیوں ہے

نا مکمل سی زندگی کیوں ہے

روشنی ماند پڑ گی ہے کیا

چار سُو اتنی تیرگی کیوں ہے

خود نمائی کا بول بالا ہے

میری فطرت میں سادگی کیوں ہے

آج نکھرے سے دکھ رہے ہیں وہ

کچھ تو ہے اتنی تازگی کیوں ہے

اے رضا آج ان کی باتوں میں

اتنی پیاری شگفتگی کیوں ہے


افسر رضا

No comments:

Post a Comment