دل میں ہر دم یہ تشنگی کیوں ہے
نا مکمل سی زندگی کیوں ہے
روشنی ماند پڑ گی ہے کیا
چار سُو اتنی تیرگی کیوں ہے
خود نمائی کا بول بالا ہے
میری فطرت میں سادگی کیوں ہے
آج نکھرے سے دکھ رہے ہیں وہ
کچھ تو ہے اتنی تازگی کیوں ہے
اے رضا آج ان کی باتوں میں
اتنی پیاری شگفتگی کیوں ہے
افسر رضا
No comments:
Post a Comment