عارفانہ کلام نعتیہ کلام
محفلِ عشق سجانے میں مزہ آتا ہے
اپنا ایمان بڑھانے میں مزہ آتا ہے
دل میں مولا کو بسانے میں مزہ آتا ہے
سوئی قسمت کو جگانے میں مزہ آتا ہے
بادشاہوں کی عطا میں ہے کہاں ایسا مزہ
ان سے خیرات جو پانے میں مزہ آتا ہے
میرے آقاؐ میرے حالات سے واقف ہیں مگر
ان سے دکھ درد سنانے میں مزہ آتا ہے
آپ کے عشق میں سب کہتے ہیں کافر مجھ کو
ایسے الزام اٹھانے میں مزہ آتا ہے
جو بھی آتا ہے مدینے کی زیارت کر کے
پھر کہاں اس کو زمانے میں مزہ آتا ہے
ڈوب جا عشق میں علوی شہِؐ دو عالم کے
نعت پھر سننے سنانے میں مزہ آتا ہے
شان حیدر علوی
No comments:
Post a Comment