کُوفیوں میں عشق کا چرچا کِیا
اے خدا! تُو ہی بتا کیسا کِیا؟
جب محبت کی ضرورت تھی مجھے
"آپ نے غیروں کا دل ٹھنڈا کِیا"
زندگی ہم نے گزاری ہی کہاں
آپ کا کہنا کِیا، جتنا کِیا
یاد رکھنے کے بھی قابل تھا کہاں
بھول بیٹھے مجھ کو ہاں اچھا کِیا
کیا سماں ہو، لب پہ تیرا نام ہو
جب خدا نے مجھ کو واں زندہ کِیا
سر مِرا انجم جھکے کیوں غیر کو
میں فرشتوں نے جسے سجدہ کِیا
امتیاز انجم
No comments:
Post a Comment