عارفانہ کلام نعتیہ کلام
جو لوگ مصطفیٰؐ کی اجازت نہ پا سکے
ممکن نہیں ہے شہرِ مدینہ وہ جا سکے
تجھ پہ ہی ختم باب نبوت بھی کر دیا
تیری مثال کیا کوئی دنیا میں لا سکے
صدقے میں تیری رب نے بنائی ہے کائنات
ارض و سماں کہاں تِری وسعت کو پا سکے
محشر کی سختیوں سے بچانا مِرے حضورؐ
ہے آپﷺ کی ہی ذات وہاں جو بچا سکے
اصحابِؓ مصطفیٰؐ کو کِیا رب نے ہے بلند
اب کون ہے جو ان کو یہاں پر گھٹا سکے
چشمِ کرم بھی جس پہ اگر ڈال دیں حضور
پھر کس کی ہے مجال جو آنکھیں دکھا سکے
عشقِ رسولِ پاکﷺ میں بیمار ہے حلیم
ہے پاس کچھ نہیں کہ مدینے میں آ سکے
عبدالحلیم گونڈوی
No comments:
Post a Comment