Sunday 28 November 2021

میں ذکرِ شہِ انبیاء کر رہی ہوں

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


میں ذکرِ شہہِ انبیاؐء کر رہی ہوں

ثنائے حبیبِ خداؐ کر رہی ہوں

میں پھیلا کے دامن دعا کر رہی ہوں

درِ مصطفیٰﷺ پر صدا کر رہی ہوں

مجھے بخش دے زیست کے امتحاں سے

میں رو رو کے یہ التجا کررہی ہوں

نبیﷺ کی محبت کو دل میں بسا کر

میں دور اپنی ہر اک بلا کر رہی ہوں

نگاہوں میں بھر کر مدینہ کے جلوے

میں اپنے دُکھوں کی دوا کر رہی ہوں

لگا کر میں سینے سے یثرب کی مٹی

شفا دردِ دل کو عطا کر رہی ہوں

میری خوش نصیبی کا عالم تو دیکھو

مدینے میں سجدے ادا کر رہی ہوں

میں ٹھکرا کے دولت زمانے کی خود کو

محمدﷺ کے در کا گدا کر رہی ہوں

میرا نام بھی ہو تیرے خادموں میں

تیرے نام اپنی وفا کر رہی ہوں

ثنا گر ہوں فرحت میں شاہِ رُسلؐ کی

کہ سامانِ روزِ جزا کر رہی ہوں


فرحت شکور

No comments:

Post a Comment