عارفانہ کلام حمدیہ کلام
خدا کے نور سے روشن ہے کائنات مِری
اُسی کی چاہ میں کٹتی ہے بس حیات مری
کرم ہے اس کا ہی اس نے عطا کیا ہے مجھے
نسب وہ جس پہ ہے فاخر سدا یہ ذات مری
کروں میں شکر ادا نعمتوں کا ہر اک پل
رحم سے اس کے مزین معاشیات مری
خدا نے رکھا بھرم میں تو ہوں بہت عاصی
کرم سے اس کے ہے پوشیدہ ہرجو بات مری
میں اپنے رب سے تبسم کرم کی آس رکھوں
اسی کے رحم سے ہونی ہے اب نجات مری
تبسم رضوی
No comments:
Post a Comment