کس طرح رکھ لوں ساتھ کسی ہمسفر کو میں
پہچانتا ہوں خوب ہر اک معتبر کو میں
دامن میں جس کے کھیل رہی ہو شبِ سیاہ
کیسے کروں قبول بھلا اس سحر کو میں
روتا ہے دل سیاستِ عہدِ جدید پر
جب دیکھتا ہوں غم سے پریشاں بشر کو میں
عمرِ دراز خضر مبارک ہو آپ کو
اپنا رہا ہوں زندگیٔ مختصر کو میں
رہبر نشاط و عیش کی منزل قریب ہے
طے کر چکا ہوں غم کی ہر اک رہگزر کو میں
رہبر جونپوری
No comments:
Post a Comment