Monday, 29 November 2021

کس طرح رکھ لوں ساتھ کسی ہمسفر کو میں

 کس طرح رکھ لوں ساتھ کسی ہمسفر کو میں

پہچانتا ہوں خوب ہر اک معتبر کو میں

دامن میں جس کے کھیل رہی ہو شبِ سیاہ

کیسے کروں قبول بھلا اس سحر کو میں

روتا ہے دل سیاستِ عہدِ جدید پر

جب دیکھتا ہوں غم سے پریشاں بشر کو میں

عمرِ دراز خضر مبارک ہو آپ کو

اپنا رہا ہوں زندگیٔ مختصر کو میں

رہبر نشاط و عیش کی منزل قریب ہے

طے کر چکا ہوں غم کی ہر اک رہگزر کو میں


رہبر جونپوری

No comments:

Post a Comment